Results 1 to 2 of 2

Thread: ’مسلم بین‘ ختم ہو چکا ہے

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel ’مسلم بین‘ ختم ہو چکا ہے


    ’مسلم بین‘ ختم ہو چکا ہے
    تØ+ریر: ٹائی میکارمک
    dadaab.jpg

    Û”30 مئی 2019Ø¡ Ú©Ùˆ عبدالرØ+من اØ+مد اپنی کلاس میں بیٹھا امتØ+ان Ú©ÛŒ تیاری کر رہا تھا مگر اس Ú©Û’ ہمسایوں Ù†Û’ دیکھا کہ اس Ú©ÛŒ بے جان لاش شمالی کینیا میں واقع داداب مہاجر کیمپ میں ایک بیم Ú©Û’ ساتھ لٹک رہی تھی۔ اس Ù†Û’ خودکشی کر Ù„ÛŒ تھی۔ ریت Ú©Û’ سمندر میں ترپال Ú©Û’ بنے ان عارضی گھروں میں دو لاکھ سے زائد مہاجر رہائش پذیر ہیں جہاں پانی ہے نہ بجلی۔ یہ کیمپ 1992Ø¡ میں قائم ہوا تھا جب صومالیہ میں خانہ جنگی ہوئی تو مہاجرین سرØ+د پار کرکے کینیا میں پناہ لینے Ù„Ú¯Û’Û” انتیس سال بعد بھی کیمپ Ú©Û’ صومالی مہاجرین‘ جن میں ان Ú©ÛŒ دوسری اور تیسری نسل شامل ہے‘ Ú©Ùˆ اس کیمپ سے باہر ملازمت کرنے Ú©ÛŒ اجازت نہیں ہے۔ وہ اپنے مستقل مکان بھی تعمیر نہیں کر سکتے کیونکہ ایسا کرنے سے وہ سرکاری ریکارڈ میں عارضی مہاجر Ú©Û’ سٹیٹس سے Ù…Ø+روم ہو جائیں Ú¯Û’Û” عبدالرØ+من‘ جس Ú©ÛŒ عمر چھبیس سال تھی‘ داداب Ú©Û’ مہاجر کیمپ میں ہی جوان ہوا تھا اور تعلیم Ú©Û’ ذریعے اپنا مستقبل سنوارنا چاہتا تھا۔ وہ ایک ذہین سٹوڈنٹ تھا۔ اس Ú©Û’ ساتھی اسے قذافی (لیڈر) کہا کرتے تھے‘ اس لیے نہیں کہ اس میں معمر قذافی جیسی صفات پائی جاتی تھیں بلکہ اس لیے کہ اس Ú©Û’ اندر اپنے ساتھیوں Ú©ÛŒ قیادت کرنے Ú©ÛŒ صلاØ+یت موجود تھی۔ داداب Ú©Û’ مہاجرین سالہا سال سے ایک امید پر زندہ تھے۔ بیرونِ ملک، یورپ، کینیڈا یا امریکا میں آباد کاری Ú©ÛŒ امید! داداب میں رہنے والے ہزاروں مہاجرین امریکا میں آباد ہو Ú†Ú©Û’ ہیں۔ 2015Ø¡ میں ہی تین ہزار سے زائد مہاجر امریکا میں آباد ہوئے۔ سہانے مستقبل Ú©Û’ یہ سپنے اس وقت چکنا چور ہوگئے جب 27 جنوری 2017Ø¡ Ú©Ùˆ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ Ù†Û’ ایک Ø+Ú©Ù… نامہ جاری کیا اور صومالیہ سمیت سات مسلم ممالک Ú©Û’ مہاجرین Ú©Û’ امریکا آنے پر پابندی لگا دی۔ اس پابندی سے مہاجرین Ú©Û’ لیے اس ملک Ú©Û’ دروازے بند ہو گئے جو چار عشروں میں تیس لاکھ سے زائد مہاجرین Ú©Ùˆ اپنے ہاں مستقل پناہ دے چکا تھا۔ جب صدر ٹرمپ Ù†Û’ یہ پابندی لگائی تو داداب Ú©Û’ دو لاکھ مہاجرین میں سے چودہ ہزار افراد Ú©Û’ امریکا میں آباد کاری Ú©Û’ کیس پائپ لائن میں تھے مگر اگلے دو سال میں صرف بائیس مہاجرین Ú©Ùˆ امریکا میں آباد ہونے Ú©ÛŒ اجازت مل سکی۔ Ø+تیٰ کہ زندگی اور موت Ú©ÛŒ کشمکش میں مبتلا مہاجرین Ú©Ùˆ بھی امریکا میں علاج Ú©ÛŒ سہولت تک نہیں دی گئی؛ اگرچہ ایک فیڈرل جج Ù†Û’ صدر ٹرمپ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… نامے Ú©ÛŒ بعض شقیں معطل کر دی تھیں اور Ú©Ú†Ú¾ مہاجرین Ú©Ùˆ امریکا آنے Ú©ÛŒ اجازت مل گئی تھی مگر زیادہ تر آباد کاری کا یہ سلسلہ معطل رہا۔ تیس ستمبر تک Ú©Û’ مالی سال میں صرف 11 ہزار 814 مہاجرین Ú©Ùˆ امریکا میں آباد کیا گیا جبکہ 2016Ø¡ میں امریکا آنے والے ان مہاجرین Ú©ÛŒ تعداد 85ہزار تھی۔ یہ بارک اوباما Ú©ÛŒ مدتِ صدارت کا آخری سال تھا۔ یہاں یہ بھی واضØ+ رہے کہ 1980Ø¡ میں جب اس سکیم کا آغاز ہوا تھا‘ یہ امریکا میں آباد ہونے والوں Ú©ÛŒ سب سے Ú©Ù… تعداد تھی۔ جب میں Ù†Û’ جون 2019Ø¡ میں داداب مہاجر کیمپ کا دورہ کیا تھا تو میں Ù†Û’ اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا کہ صدر ٹرمپ Ú©Û’ ’’مسلم بین‘‘ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… نامے Ú©Û’ داداب مہاجر کیمپ پر کس قدر سنگین اثرات مرتب ہوئے تھے۔ میں جہاں بھی گیا‘ مجھے مہاجرین Ù†Û’ بتایا کہ وہ اور ان Ú©Û’ عزیزو اقارب اب کسی دوسری جگہ آباد کاری Ú©Û’ سلسلے میں سخت مایوسی کا شکار ہو Ú†Ú©Û’ ہیں اور اب وہ ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ اب یہ تمام مہاجرین یا تو داداب Ú©Û’ اسی کیمپ میں اپنی باقی ماندہ زندگی گزارنے Ú©Û’ لیے خود Ú©Ùˆ تیار کر رہے تھے یا پھر سوچ رہے تھے کہ اپنے آبائی ملک صومالیہ واپس Ú†Ù„Û’ جائیں۔

    عبدالرØ+من اØ+مد Ú©Û’ سکول Ú©Û’ پرنسپل ایلیس نڈونگا Ù†Û’ مجھے بتایا ’’جب سے ڈونلڈ ٹرمپ امریکا Ú©Û’ صدر بنے ہیں‘ اب وہاں آباد ہونے کا معاملہ تو سرے سے ختم ہو گیا ہے۔ اب مہاجرین کہیں بھی نہیں جا سکتے۔ نہ کسی جگہ آباد ہو سکتے ہیں اور نہ کسی جگہ ملازمت کر سکتے ہیں‘‘۔ کینیا Ú©ÛŒ مغربی سرØ+د Ú©Û’ قریب واقع کیکوما مہاجر کیمپ میں‘ جہاں ڈھائی لاکھ مہاجر پناہ گزین ہیں اور ان میں سے زیادہ تر سوڈانی مہاجرین ہیں‘ صدر ٹرمپ Ú©ÛŒ طرف سے مسلمانوں پر سفری پابندیاں Ù„Ú¯Ù†Û’ Ú©Û’ بعد سولہ مہینوں میں نو مہاجر خودکشی کر Ú†Ú©Û’ تھے۔ وہاں Ú©ÛŒ صورت Ø+ال اس قدر سنگین ہو Ú†Ú©ÛŒ تھی کہ امدادی کارکنوں Ù†Û’ ان کیمپوں میں موجود تاریں، بیٹریوں میں ڈالنے والا تیزاب اور دیگر مہلک اشیا Ú©Ùˆ ضبط کر نا شروع کر دیا تھا۔ جب صدر ٹرمپ Ú©ÛŒ جانب سے پابندی Ù„Ú¯Ù†Û’ Ú©Û’ بعد امریکا Ú©Û’ دروازے بالکل بند نظر آئے تو کیکوما اور داداب Ú©Û’ کیمپوں میں پناہ گزیں مہاجرین Ù†Û’ متبادل راستوں Ú©ÛŒ تلاش شروع کر دی۔ عبدالرØ+من اØ+مد Ù†Û’ کینیڈا میں تعلیم Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ لیے سکالر شپ Ú©ÛŒ تلاش شروع کر رکھی تھی۔ جو لوگ بھی اس سے واقف تھے‘ ان کا کہنا ہے کہ عبدالرØ+من Ù†Û’ اپنی منزل Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ لیے دن رات ایک کیے ہوا تھا۔ اس Ú©Û’ والدین صومالیہ واپس جا Ú†Ú©Û’ تھے مگر وہ ابھی تک داداب Ú©Û’ مہاجر کیمپ میں ہی مقیم تھا اور اپنا ہائی سکول گریڈ بہتر کرنے میں مصروف تھا۔ ایک سال پہلے نیشنل ہائی سکول Ú©Û’ امتØ+ان میں عبدالرØ+من کا گریڈ اتنا اچھا نہیں آیا تھا۔ اس Ú©ÛŒ توقعات سے کہیں Ú©Ù…! وہ اس مہاجر کیمپ میں اکیلا ہی رہتا تھا اور اپنی تعلیم Ú©Û’ لیے ایک ایک لمØ+ہ بروئے کار لا رہا تھا۔ اس Ú©Û’ پرنسپل نڈونگا Ù†Û’ مجھے بتایا کہ وہ کئی مرتبہ صبØ+ ساڑھے پانچ بجے ہی سکول پہنچ جاتا تھا اور کبھی شام سے پہلے سکول سے نہیں جاتا تھا۔ سکول میں کام کرنے والے ایک بزنس منیجر رمضان ابراہیم Ù†Û’ مجھے بتایا کہ وہ زیادہ تر کسی دوسری جگہ آباد ہونے Ú©ÛŒ بات کیا کرتا تھا۔ وہ ایک بہتر زندگی کیلئے داداب کیمپ Ú©Ùˆ چھوڑنا چاہتا تھا۔ جب اسے کینیڈا میں بھی Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ لیے سکالر شپ نہ مل سکہ تو اس Ù†Û’ اپنی جان Ù„Û’ لی۔ خود Ú©Ø´ÛŒ سے پہلے اس Ù†Û’ اپنے نوٹ میں لکھا کہ وہ اپنی خواہشات پوری نہ ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے ایسا کرنے پر مجبور ہوا ہے۔

    اپنا منصب سنبھالنے Ú©Û’ فوراً بعد صدر جو بائیڈن Ù†Û’ صدر ٹرمپ Ú©Û’ سفری پابندی Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… نامے Ú©Ùˆ منسوخ کر دیا۔ اپنی انتخابی مہم Ú©Û’ دوران جو بائیڈن Ù†Û’ وعدہ کیا تھا کہ امریکا میں آباد ہونے Ú©Û’ خواہش مند مہاجرین Ú©ÛŒ تعداد Ú©Ùˆ پندرہ ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ پچیس ہزار کر دیا جائے گا۔ ان Ú©Û’ اس وعدے Ú©ÛŒ تکمیل Ú©ÛŒ طرف پہلا اقدام ہی دراصل امریکا Ú©Û’ مہاجرین Ú©ÛŒ آباد کاری Ú©Û’ لیڈر کا کردار بØ+ال کر دے گا مگر صدر ٹرمپ Ú©Û’ اس تباہ Ú©Ù† اور مہاجر دشمن اقدام Ú©ÛŒ بازگشت عرصے تک مہاجرین Ú©ÛŒ نسلوں میں بھی سنائی دیتی رہے گی۔ مہاجرین Ú©ÛŒ آباد کاری Ú©Û’ اس مسئلے Ú©ÛŒ تلافی Ú©Ùˆ شاید کئی سال کا عرصہ Ù„Ú¯ جائے۔ اب امید Ú©ÛŒ جا سکتی ہے کہ مہاجرین Ú©ÛŒ چوتھی اور پانچویں نسل داداب جیسے مہاجر کیمپوں میں نہیں پیدا ہو گی۔ اس کوشش Ú©Ùˆ عبدالرØ+من جیسے ہونہار بچوں Ú©Û’ لیے کافی تاخیر ہو Ú†Ú©ÛŒ ہو Ú¯ÛŒ جس Ú©Û’ خواب امریکا Ú©Û’ سیاہ دور میں شرمندۂ تعبیر نہ ہو سکے مگر اس جیسے دیگر بچوں Ú©Û’ لیے امید Ú©ÛŒ کرن ضرور روشن ہو جائے گی۔

    (بشکریہ: نیویارک ٹائمز، انتخاب: دنیا ریسرچ سیل، مترجم: زاہد Ø+سین رامے)
    2gvsho3 - ’مسلم بین‘ ختم ہو چکا ہے

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: ’مسلم بین‘ ختم ہو چکا ہے

    2gvsho3 - ’مسلم بین‘ ختم ہو چکا ہے

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •